1

Not known Facts About Visit this website

News Discuss 
زندگانی کی حقیقت کوہ کن کے دل سے پوچھ جوئے شیر و تیشہ و سنگ گراں ہے زندگی پرانے ہیں یہ ستارے فلک بھی فرسودہ جہاں وہ چاہیئے مجھ کو کہ ہو ابھی نوخیز موتی سمجھ کے شان کریمی نے چن لیے قطرہ جو تھے مرے عرق انفعال کے گیسوئے https://pakurdupoetry.com/

Comments

    No HTML

    HTML is disabled


Who Upvoted this Story